SAFAR UL MUZAFFAR KI FAZILAT

safar ul muzaffar ki fazilat

safar ul muzaffar ki fazilat

Blog Article

قمری تقویم کا دوسرا مہینہ صفر ہے ، قبل از اسلام بھی اس مہینے کا نام صفر ہی تھا اسلام نے اس نام کو برقرار رکھا۔ اس مہینے کے بارے میں غلط باتوں اور توہمات کو ختم کرنے کے لیے اسے ” صفر المظفر“کہا جاتا ہے ۔ زمانہ جاہلیت میں ماہِ صفر کو منحوس خیال کیا جاتا اور لوگ اس مہینے میں سفر کرنے کو برا سمجھتے ، اسی طرح دورِ جاہلیت میں ماہِ محرم میں جنگ و قتال کو حرام خیال کیا جاتا اور یہ حرمت ِ قتال ماہ صفر تک برقرار رہتی لیکن جب صفر کا مہینہ شروع ہو جاتا اسے منحوس سمجھا جاتا۔

Safar is the second month on the Islamic calendar. The indicating from the identify Safar is vacant. The title Safar is simply because Arabs utilized to journey and left their residences for trade this thirty day period.

a couple of people even feel that for the main thirteen times of this month, evil spirits, sickness and Jinn descend on youthful ladies, brides and kids. for this reason, folks crack earthen or distribute various styles of foods things to ward off the demons.

The Islamic calendar is often called the Muslim calendar or Hijri calendar. there are actually 12 months while in the Islamic calendar, and every begins with the sighting in the moon.

They would make Muharram Safar and say that once the backs of your camels have healed as well as the tracks of your pilgrims have become erased and Safar is above, Umrah becomes permissible for many who need to do Umrah.””

در حقیقت ایسے توہمانہ خیالات غیر مسلم اقوام اور قبل از اسلام مشرکین کے ذریعے read more معاشرے میں داخل ہوئے ، اور آج یہی فاسد خیالات مسلم اقوام میں در آئے ہیں، جبکہ دین اسلام کے روشن صفحات ایسی توہمات سے پاک ہیں۔ کسی وقت کو منحوس سمجھنے کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں بلکہ کسی دن یا کسی مہینہ کو منحوس کہنا درحقیقت اللہ ربّ العزت کے بنائے ہوئے زمانہ میں، جو شب وروز پر مشتمل ہے ، نقص اور عیب لگانے کے مترادف ہے۔

a handful of believe that the disasters or misfortunes all through Safar thirty day period deliver a single closer to Allah. It helps make folks god-fearing and obliging into the almighty.

اس سے معلوم ہوا کہ بدشگونی یعنی کسی چیز کو منحوس خیال کرنا شریعت میں سختی سے ممنوع ہے ۔ لہٰذا ماہ صفر کو منحوس خیال کر تے ہوئے اس مہینے میں شادیاں کرنے سے رکنا احادیث کے مطابق شرکیہ عمل ہے جس سے ہر صورت میں اجتناب ضروری ہے ۔ بعض خواتین و حضرات صفر المظفر کے آخری بدھ کو عید کی طرح خوشیاں مناتے ہیں جس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آخری بدھ میں صحت یاب ہوئے تھے اور سیر و تفریح کے لیے باہر تشریف لے گئے تھے حالانکہ اس دعوی کی اصل نہ حدیث میں ہے اور نہ ہی تاریخ کی کتابوں میں موجود ہے ۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ” آدم کا بیٹا مجھے تکلیف دیتا ہے ۔ وہ وقت (دن، مہینے ، سال) کو برا کہتا ہے حالانکہ وقت (زمانہ) میں ہوں، بادشاہت میرے ہاتھ میں ہے ، میں ہی دن اور رات کو بدلتا ہوں“۔ اس سے معلوم یہ ہوا کہ دن رات اللہ تعالیٰ کے پیدا کردہ ہیں، کسی کو عیب دار ٹھہرانا خالق و مالک کی کاریگری میں عیب نکالنا ہے ۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے توکل کے بارے فرمایا ”جان لو!

اور اگر لوگ اس بات پر جمع ہو جائیں کہ وہ تمہیں کچھ نقصان پہنچائیں تو وہ تمہیں کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر وہی جو اللہ نے تم پر لکھ دیا ہے “۔سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بدشگونی لینا شرک ہے ، بدشگونی لینا شرک ہے ، بدشگونی لینا شرک ہے“ (مشکوٰة )۔ ایک دوسری حدیث میں رسول اکرم محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”جو شخص بدشگونی کے ڈر کی وجہ سے اپنے کسی کام سے رک گیا یقینا اس نے شرک (اصغر) کا ارتکاب کیا“۔

you are able to e-mail the positioning owner to let them know you have been blocked. be sure to contain Everything you were being accomplishing when this web site arrived up as well as Cloudflare Ray ID located at The underside of the webpage.

بلاشبہ ماہ و سال، شب و روز اور وقت کے ایک ایک لمحے کا خالق اللہ ربّ العزت ہے، اور اللہ تعالیٰ نے کسی دن، مہینے یا گھڑی کو منحوس قرار نہیں دیا۔ در حقیقت ایسے توہمانہ خیالات غیر مسلم اقوام اور قبل از اسلام مشرکین کے ذریعے معاشرے میں داخل ہوئے

In accordance with Students, the Arabs experienced Completely wrong superstitions with regard to the month of Safar. First, they transformed its occurrence – it had been introduced forward or delayed for no reason. 2nd, they viewed as it inauspicious for undertaking Umrah.

Allah Almighty mentioned in Quran Kareem that misconceptions usually are not existing in almost any Islamic thirty day period. The superstitions are self-made by the man himself; they don't seem to be real with regards to the Safar or any other Islamic calendar month. 

اب کوئی نام نہاد عالم دین، مفتی یا محدث ایسا نہیں جو اس دین مبین اور صاف و شفاف چشمے میں بدعات و خرافات کا زہر ملائے لیکن افسوس ہے کہ شیطان اور اس کے پیروکاروں نے اس دین صافی کو ضلالت و جہالت سے خلط ملط کرنے اور خرافات سے داغ دار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ دین اسلام نے انسان کی ہر سطح پر کامل رہنمائی کی ہے ۔اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان ،اعتقاد اور توکل کا تقاضا یہ ہے کہ سب کچھ اسی سے ہونے کا یقین انسان کے قلب و ذہن میں راسخ ہو۔

In pre-Islamic times, it referred to enough time when folks still left their households to search out meals. And whistling because the weather conditions In this particular month was once windy.

Prophet Muhammad (PBUH) casted a couple of dust on these tribe associates, escaped them and took refugee in Jabal Thawr. it truly is where Allah sent a spider to weave World-wide-web on the entrance and conserve the Prophet and his companion in the Quraysh tribes.

Report this page